گھر کی آرائش کرنا کافی مشکل کام ہے لیکن اس مشقت کا نتیجہ بہت ہی زبردست اور مطمئن کرنے والا ہوتا ہے۔ لیکن جب ایک چھوٹے بچے کا فیملی میں اضافہ ہو جاتا ہے تو پھر سب کچھ غیر منظم ہو جاتا ہے۔ جب بات آۓ گھر کے اندرونی حصے کی تو اس میں بچوں کی کچھ خاص ضروریات ہوتی ہیں۔ جیسے کے حفاظتی تدابیر، سیکھنے اور پڑھنے کے مواقع وغیرہ۔ اور جب آپ ان ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کا گھر بہت ہی غیر منظم انداز پیش کرنے لگتا ہے جس کا گھر کا کوئی بھی فرد مزہ نہیں لیتا۔
یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ گھر کے مالک گھر کو نیا بنانا اور تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے آج ہم ایک ایسا اپارٹمینٹ دیکھیں گے جس میں اس خواہش کو پورا کیا گیا ہے۔ J & Design Yelim کے ماہرین نے اس گھر کو کلاسیک سینس کے ساتھ مزید پر لطف بنا دیا ہے اور یہ گھر اندر اور باہر دونوں طرف سے جدت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ ایک ایسا گھر ہے جس کا بچے اور بڑے دونوں مزہ لیں گے۔
اس اپارٹمنٹ کا ماحول بہت روایتی لیکن ایک پرانہ انداز لیے ہوۓ تھا جس میں جدت لانا بہت ضروری ہو گیا تھا۔ اس طرح کا انداز جس میں ہم زیادہ سے زیادہ چیزوں کا اضافہ کر سکیں اور توجہ پھیرنے والی اشیاء کا خاتمہ کر سکیں۔ ادھر ہمارے ماہرین نے ایک پرانے انداز کو تبدیل کر کے ایک کار آمد اور وضع دار انداز میں تبدیل کر دیا ہے۔
اس جگہ کی رینو ویشن کے بعد ادھر کا دیوان خانہ اب بہت بڑا ہو گیا ہے۔ سب سے پہلے تو تمام براؤن رنگ کے پینل اور دیگر حصے ہٹا دیے گۓ ہیں جو کہ پرانہ انداز لا رہے تھے۔ دیواروں اور چھت پر چمکدار سفید رنگ کیا گیا ہے جس سے پوری جگہ بہت کشادہ لگ رہی ہے۔ اس انداز کو ہلکے رنگ کی لکڑی کے فرش سے مزید دل فریب بنایا گیا ہے۔ فرش پر بنا پیٹرن اس کمرے کو مزید وضع دار اور جدید انداز دے رہا ہے۔
باورچی خانے اور دیوان خانے کو ایک پارٹیشن سے تقسیم کیا گیا ہے۔ اس پارٹیشن کا درمیانی حصہ کاٹ دیا گیا ہے تاکہ دونوں کمروں کے بیچ آسانی سے بات چیت ہو سکے۔ اس طرح والدین اپنے بچوں پر با آسانی نظر رکھ سکتے ہیں جب بچے دیوان خانے میں کھیل رہے ہوں اور والدین باورچی خانے میں مصروف ہوں۔
باورچی خانے کی آرائش کلاسیک مگر سادہ انداز سے کی گئی ہے جس میں نصف صدی کے مشہور انداز جیسا کہ کالا لیدر کا صوفہ اور سفید اینٹوں سے بنا بیک سپلیش استعمال کیا گیا ہے۔
پہلے اس غسل خانے میں ایک باتھ ٹب موجود تھا۔ اور جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ چھوٹی جگہ میں باتھ ٹب کا استعمال غیر ضروری اور جگہ کا ضیاع ہے۔ اسی لیے ہمارے ماہرین نے ادھر سے باتھ ٹب ہٹا کر اس کی جگہ شاور لگا دیا ہے۔ اس کے علاوہ باقی کے غسل خانے کو پانی کے چھینٹوں سے بچانے کے لیے شاور کے آگے شفاف شیشہ لگایا گیا ہے۔
سنک کے اوپر لگے شیشے کیبنٹ کو چھپا رہے ہیں جس سے کافی منظم اور صاف ستھری لک مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ پورے غسل خانے میں جدید اور پرتعیش انداز لانے کے لیے روشنیوں کا استعمال کیا گیا ہے۔
جب بات آۓ بچوں کا کمرہ سجانے کی تو اس کے لیے آپ کو تھوڑا ہٹ کے سوچنا ہوتا ہے۔ اس کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ تھوڑی سی تخلیقی صلاحیتوں کے استعمال سے بہت بہترین نتائج نکل سکتے ہیں۔
اس کمرے کو دیکھیں! مدھم گلابی اور نیلے رنگ کی وجہ سے اس کو دیکھتے ہی ساتھ پتا چل رہا ہے کہ یہ بچوں کا کمرہ ہے۔ اور اس کی منفرد انداز کی انٹرنس کے تو کیا ہی کہنے ہیں۔
آخر میں ہم بات کرتے ہیں اس گھر کے پورچ کی جوبچوں کے کمرے کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ اس کی آرائش کا انداز ایشیائی طرز کا ہے۔ اس جگہ کی لک بہت صاف ستھری اور جدید انداز کی ہے۔ چمکدار ٹائیلز والا فرش اس کو مزید جدت اور دلکشی فراہم کر رہا ہے۔